کچھ روز کے لیے خدا کی نظر میں آئے ہوئے ہیں
یہ مت سمجھنا گردش ایام سے گھبرائے ہوئے ہیں
اس جہاں کی ہر صورت میں دکھائی دیتے ہیں
وہ خدوخال جو ہماری آنکھ میں سمائے ہوئے ہیں
لوٹ آؤ کہ تمہارے لمس کی عادت ہے جنہیں
وہ سارے کے سارے پھول مرجھائے ہوئے ہیں
خدا کو دیر لگ گئی ہے جواب دینے میں
لوگ کب سے دست دعا اٹھائے ہوئے ہیں
وہ سبھی رستے بربادی کی طرف جاتے ہیں
جو خدا تک پہنچنے کے لیے خود سے بنائے ہوئے ہیں
منتہیٰ الیاس تبسم (سیالکوٹ