ہما ساریہ

ا یک پرانی غزل کچھ نئے اشعار
💥
بھیگتی پلکوں کو تارہ کرلیا
پیار میں ہم نے گزارہ کرلیا

بن بلائے تھے سو اس کا شکریہ
اس نے محفل میں گوارہ کرلیا

پھر بنایا اس نے جانِ انجمن
انجمن سے جب کنارا کرلیا

دیکھ کر چہرے کو میرے غور سے
اس نے زخموں کو شمارہ کرلیا

مشورے پر دل کے اپنی آ نکھ میں
عکس کو تیرے ستارہ کرلیا

تیری یادوں سے ملی ڈھارس مجھے
تیری یادوں کو سہارا کرلیا

دھجیاں کرکے گریباں عشق میں
دامنِ دل پارہ پارہ کرلیا

جب نہ مانا یہ دلِ ناداں مرا
عشق تم سے ہی دوبارہ کرلیا

موجِ دریا نے سفینہ دیکھ کر
تیز طوفانوں کا دھارا کرلیا

دشمنوں کا کیا برے حالات میں
دوستوں نے بھی کنارا کرلیا

ساریہ اُلفت کے کاروبار میں
ہم نے خود اپنا خسارہ کرلیا
(ہما ساریہ)

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *