“ماں “
ماں ! اٹھو نا ابھی جانے کا وقت نہیں آیا ۔ ابھی تو اندھیروں کو اجالے میں بدلنے کا وقت آیا ہے۔ ابھی تو زندگی نے نئی کروٹ لی ہے اور خوشیوں کے رنگین پرندے صحن گل میں اترے ہیں مگر تیرے جانے سے سب بدل گیا ہے ۔
“زندگی کے رنگ “
زندگی جب رنگ بدلتی ہے تو چہروں سے نقاب اترتے ہیں ۔ میٹھے لہجوں کے رنگ بدلتے ہیں اور انکھوں سے دل کے خیالات کے نقش واضح ہو جاتے ہیں تب حقیقت سمجھ میں اتی ہے کہ یہ سب سراب ہے