خالد ندیم شانی

تازہ غزل

شام کے وقت بھی شراب نہیں
پھر بتا زندگی عذاب نہیں ۔۔۔۔؟

حسن مائل ہے بے حجابی پر
اور مجھے دیکھنے کی تاب نہیں

آنکھ صحرا نہیں , سمندر ہے
یار پانی ہے یہ سراب نہیں ۔۔۔

میرا دعویٰ ہے پوری دنیا میں
اُس ہنسی کا کوئی جواب نہیں

کیوں سفر ختم ہی نہیں ہوتا
رہبرو ! راستہ خراب نہیں ؟؟

ڈوب مرنے کو چُلو بھر پانی
وائےحسرت کہ دستیاب نہیں

صرف بھاشن سنے ہیں صدیوں سے
مجھ کو روٹی دو انقلاب نہیں

خالد ندیم شانی

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *